پٹنہ، 6؍مارچ (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بہارکے حاجی پورمیں تاجر اور اس کے ملازم کے ہوئے قتل اور بھوجپور ضلع میں پولیس حراست میں معمار کی ہوئی موت کے معاملے پر اپوزیشن بی جے پی نے قانون ساز کونسل میں پیر کو زبردست ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی لنچ کے وقفے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی، وقفہ سوال کے ختم ہوتے ہی بی جے پی کے لال بابوپرسادنے انجینئر،پولیس عہدیدار، صحافی، عوامی نمائندے اور تاجروں سمیت عام لوگوں کے قتل کے معاملے کو اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ ویشالی ضلع کے حاجی پور شہر میں اتوار کو پٹنہ کے مشہور کرانہ تاجر انکت روہتگی اور ان کے ملازم کو گولی مار کر ہلاک کردیاگیاہے،اسی طرح بھوجپور ضلع کے بڑہرا تھانہ کی پولیس کی حراست میں معمار رام سجن تتوا کی موت ہوئی ،جس سے ریاست کے قانون وانتظام کی پول کھل گئی ہے۔لال بابو پرساد نے شراب بندی کے باوجود غیر قانونی شراب کے کاروبار اور شراب مافیاؤں کی اطلاع دینے والوں کی دن دہاڑے ہو رہے قتل کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات پولیس اور مجرموں کی ملی بھگت سے ہو رہے ہیں۔قانون ساز کونسل کے نائب چیئرمین ہارون رشید نے لال بابو کو اپنی بات ایوان کے قوانین کے تحت مناسب وقت پر اٹھانے کو کہا، جس پر ناراض بی جے پی کے رکن حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان کے درمیان میں آ گئے۔ایوان کی کاروائی میں رکاوٹ پیداہوتا دیکھ ڈپٹی چیئرمین نے کارروائی کو لنچ کے وقفے تک کے لیے ملتوی کر دیا ۔اس سے پہلے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی بی جے پی کے رکن لال بابو پرساد نے ان معاملات سے متعلق التواء کی تجویز کو منظور کرنے کی اپیل کی تھی ، جسے ڈپٹی چیئرمین نے انہیں وقفہ صفر میں اٹھانے کو کہا تھا۔